Thursday, May 25, 2023

یتیم امامت کے سوال

 کہا یہ اس نے شورش میں بھی محو آس رہتا ہے

دیا جواب کے میرا من انتظار کرتا ہے


اس نے کہا یہ غیبت تو بڑی عجیب سی ہے

میں نے کہا شیطان کرے گمراہ پر پردے میں رہتا ہے


خدا کے عدل کا تقاضا تو سمجھ ناداں

زمانہ کہاں ہادی سے خالی رہتا ہے


اس نے کہا غائب امام کا فائدہ کیا ہے

میں نے کہا ابر سے بھی سورج محو فیض رہتا ہے


اس نے کہا وجود امام درک کیسے کرتے ہو

میں نے کہا عشق بن کے دل میں دھڑکتا ہے


بزم ہو یا تنہائی وہ پاس مرے ہوتے ہیں

یاد امام سے دل میں سویرا رہتا ہے


اس نے کہا حفاظت کا سبب غیبت کیوں ہوا

میں نے کہا مشییت رب کو تو نہیں سمجھتا ہے


حفاظت عیسی کی کیا مشکل تھی زمیں پہ

خدا پھر بھی آسماں پر اٹھا لیتا ہے


اس نے کہا ایسی لمبی عمر کس کی ہوئی بھلا

میں نے کہا نوح و خضر و عیسی کو بھول جاتا ہے


اس نے کہا صدیوں سے منتظر ہو تھکتے نہیں

میں نے کہا دعوی ایماں پہ خدا امتحان دیتا ہے


وہ آئیں تو ساری بحثیں تمام ہوں زہرا

ہجر مولا میں تو اب ہر دل سلگتا ہے












غیبتِ امام (ع) کا حال

 لمبی غیبت بھی ہے آزمائش سنو

کتنی زندہ ہے اب بھی لگن دیکھو تو


غائب آقا (عج) کا یہ حال ہے اس طرح

ہوں گے وہ سامنے جانو گے کس طرح


سب سے غائب رکھا موسی  (ع) کو اس طرح

آسماں پر رکھا عیسی (ع)  کو جس طرح


سامنے یوسف (ع) اور بھائی مانے نہیں

نکلے تھے شبِ ہجرت وہ جانے نہیں


نوح (ع)  نے بھی کتنی عمر ہے   پائی

خضر (ع) کی بھی تو  آواز ہے آئی


سب ہی کا ذکر کیا قرآں نے

بقیہ  (ع) کا   نام  لیا قرآں نے


رہو تم  منتظر میں بھی کروں انتظار

کون ہے خدمتِ آقا کو بے قرار





Sunday, May 21, 2023

فیضِ بی بی معصومہ قمؑ




عشق میں بھائی کے جو تھیں ہر دم
فیض سے بی بی کے امر ہوا قم


عشق میں ان کے کرتا ہے جو عمل
پاتا ہے وہ ضرور اس کا پھل

آپ کے روضے پے جو بھی آئے
اپنی دلی مرادیں وہ پائے


روضہِ زہرا حق نے رکھا نہاں
آپ کا روضہ کر دیا ہے عیاں


قم ہی میں ہیں امامؑ کے ناصر
اس لیے تو مخوف ہیں جابر

کریمہ اہل بیت سے توسل اور حاجات کے بر آنے سے متعلق بھت سے واقعات کتب میں درج ہیں۔ مگر ہم یہاں ایک اور کرامت کی طرف اشارہ کرنا چاہتے ہیں آیا صرف جسمانی بیماریوں کی شفا پا جانا کرامت بی بی معصومہ قم سلام اللہ علیھا ہے؟دنیا میں سب سے عظیم نعمت ایمان ہے۔جس بی بی نے خدا کی خاطر امامت و ولایت کے دفاع  اور اس پیغام کی نشر و اشاعت کی خاطر ہجرت کی۔ بی بی کا اس  مرحلہ پہ ہجرت کرنا ، جس کے عظیم آثار ہمیں نظر آتے ہیں۔ 
وہ ہجرت کہ جس نے  لوگوں کو بیدا ر کیا، بنی عباس کو بے نقاب کیا   کہ اگر  وہ بنی ہاشم اور ولی عہدی سے متعلق سچے ہوتے تو جناب معصومہ کے قافلے کے ساتھ ایسا سلوک نہ کرتے جو کہ کیا گیا۔  بی بی کی اس ہجرت نے قم میں عظیم معنوی آثار پیدا کر دیے ہیں ۔ قم کو  دینی مدارس و حوزہ علمیہ  کی مرکزیت حاصل ہو گئی ہے آج ان بی بی کی برکت سے ،  جناب معصومہ کے فیض سے قم کی سرزمین میں جو علمی انقلاب برپا ہے اور جو کروڑوں لوگوں کے ایمان کو تقویت بخشنے کا باعث ہے وہ کسی کرامت یا معجزہ سے کم تر نہیں ہے۔ اور جو ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں افراد قم آ کر یا قم سے فارغ التحصیل افراد سے مستفید ہو کے اپنی معنوی پیاس بجھا رہے ہیں اپنی حقیقت کو درک کر رہے ہیں قرب خدا کو حاصل کر رہے ہیں یقینا ایک ایسا جاری و ساری معنوی زمزم ہے جو معصومہ قم کے وجود کی برکت سے قائم و دائم ہے ۔  ان شاء اللہ تعالی  یہ فیض ِ بی بی معصومہ قم بشریت کے
اس انقلاب کو ظہور قائم سے متصل کر دے گا۔  




حرم حضرت معصومہ  (ع) کی قدیمی تصویر

شاعر:    قمر حسنین

شاعر: 
سید موسی رضا رضوی













Friday, May 19, 2023

ناصر خاتم النبینﷺ

 


وہ جو ناصر خاتم النبینﷺ ہو

اسکی ولایت پہ کیوں نہ یقین ہو


پتے کھا کر گزارا کریں گے

مدد سے نہ کنارا کریں گے


کرتے تھے محمدﷺ کا ہر دم حصار

ابو طالب گویا ایماں سے سرشار


ضرورت ہجرت نہ ہوئی مکہ میں

محافظت یہ کسکی تھی مکہ میں


عملِ ابو طالب (ع) ہے عملِ خدا

قرآن میں ہے لکھا ہوا


محمد (ﷺ) کی ہے کون سپر

یتیمی میں ہے مثلِ پدر



کلمہ شہادت لقلقائے زبان نہیں

مردِ مومن کے عمل کا میدان نہیں


غم کا سال ابو طالب (ع) کا جانا

زبانِ وحی کو لایعنی مانا


اصحابِ کہف کی مانند ایمانِ ابو طالبؑ

محمدﷺ پر ہے قربان یہ جانِ ابو طالبؑ


بغضِ ابو طالبؑ بھی ہے معیارِ ایماں

کرے ہے حقیقتِ منافق عیاں


ولایتِ عمراں (ع) سے ہو قلب سرشار


زہرا یہی تو ہے نصرت کا معیار