خوف و رجا
لطف خدا کی آس پے نہ یوں گناہ کرو
خوف و رجا کے بیچ میں اپنی پناہ کرو
بڑھنے لگے جو یاس شفاعت کو تھام لو
اس آس پہ مگر نہ بے خوف ہوئے پھرو
قبر سےتو معاذ کے بیٹے نہ بچ سکے
خلق خدا کا حق یوں لوٹا نہ جائے گا
---------------
حق کو کھوجے یوں جنگلوں میں پھرے
راستہ نبیﷺ کی رضا میں رہتا ہے
-----------------
جدید نعت کا اسلوب
فضائل سے باقی رہے ہے خلا
ہدایت کو یوں اسوہ حسنہ ملا
------------------
کس قرینے سے سبھی لفظ سجائے لب بام
عشق آقا(ص) میں ہوئے اپنے مبانی سے بلند
---------------------
Benevolence
معطر کر گئی یہ ایسے وجود کو
پلٹ کے پھر سے پاس آ گئی نیکی۔۔
------------------------
نبی (ص) کے نام کی تاثیر بھی تو ہے شامل
کمال شعر کا اسلوب تم سے باقی ہے
No comments:
Post a Comment
Feel free to comment!